Table of Contents

مردوں کو جنت میں حوریں ملیں گی تو عورتوں کو کیا ملے گا؟ اس کے علاوہ جنت میں کنواری فوت ہو جانے والی لڑکی کس کی بیوی بنے گی؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو آج کل بہت زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے خواتیں ہی نہیں اکثر ہمارے بھائی بھی یہ سوال کرتے نظر آتے ہیں انہی سوالوں کا جواب آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں

نیک عورت اگر شادی شدہ ہے تو جنت میں اپنے جنتی شوہر کے ساتھ رہے گی اور شوہر کو ملنے والی حوروں کی سردار ہو گی. اور اللہ تبارک و تعالی اس عورت کو ان سب سے حسین و جمیل بنائے گا. اور وہ میاں بیوی آپس میں ٹوٹ کر محبت کرنے والے ہوں گے. اور اگر دنیا میں عورت کے معتدد شوہر ہوں. یعنی عورت نے اپنے شوہر کے انتقال یا اس کے طلاق دینے کے بعد دوسری شادی کر لی ہو یعنی اس عورت نے دو یا اس سے زیادہ شادیاں کی ہو تو وہ جنت میں اپنے کسی شوہر کے ساتھ رہے گی اس بارے میں مختلف روایات اور اقوالمجود ہیں

کہ اایسی عورت کو اختیار دیا جائے گا کہ جس کے ساتھ اس کی زیادہ موافقت ہو اس کو اختیار کر لے یا وہ عورت آخری شوہر کے ساتھ رہے گی اس بارے میں حضرت ابو زردہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت کو اس کا آخری شوہر ملے گا

اسی طرح ایک اور مقام پر بیان ہوا کہ عورت اس شوہر کے ساتھ رہے گی جس نے دنیا میں اس کے ساتھ اچھے اخلاق کا برتاؤ کیا ہوگا اور وہ شوہر جس نے عورت پر ظلم کیا ہوگا اس کو تنگ کیا ہوگا وہ اس عورت سے محروم رہے گا حضرت ام سلمیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ایک روایت میں ہے کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کسی کے دو شوہر ہوں تو جنت میں کس کے ساتھ رہے گی

تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا اسے اختیار دیا جائے گا کہ وہ کسی بھی شوہر کے ساتھ رہ سکتی ہے اور فرمایا جس نے دنیا میں اس کے ساتھ اچھے اخلاق کا برتاؤ کیا ہو اور وہی اس کا جنت میں شوہر ہو گا اے ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا اچھے اخلاق والی دنیا اور آخرت کی بھلائی لے گی

اور اگر عورت کنواری ہو یعنی اس کا اس کی شادی سے پہلے ہی انتقال ہو گیا ہو یا شادی شدہ ہو تو ہو لیکن اس کا شوہر جنتی نہ ہو تو جنت میں جس مرد کو بھی وہ پسند کرے گی اس کے ساتھ اس کا نکاح ہو جائے گا اور اگر موجودہ لوگوں میں کسی کو بھی پسند نہ کرے تو اللہ تبارک و تعالی اس کے لیے ایک مرد جنتی پیدا فرمائیں گے

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here